SiteMap

Monday, October 28, 2019

Shutterdown strike nationwide for business community | تاجروں کی ملک گیر ہڑتال

تاجر اپنے حقوق کیلئے متحد ہوگئے ہیں سکھر سمیت پورا ملک 29اور 30 اکتوبر کو شٹر ڈاﺅن ہڑتال ہوگی۔ 

حکومت نے اگر تاجر برادری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل نہیںکیا تو یہ شٹر ڈاﺅن مہینوں بھی چل سکتی ہے۔  وفاقی حکومت کی جانب سے ظالمانہ ٹیکس نظام اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف ملک بھر کے تاجروں کے مشترکہ اور متفقہ فیصلے کے تحت آج 29اور 30 اکتوبر کو دو روز ملک گیر شٹر ڈاﺅن ہڑتال


 کو کامیاب بنانے کیلئے شہر کے اہم تجارتی، مراکز مشن روڈ، کپڑا مارکیٹ، شاہی بازار،غریب آباد، تمباکو بازار، اناج بازار، گھنٹہ گھر، واریتڑ، حسینی روڈ، اسٹیشن روڈ، رشنا سینٹر، موبائل مارکیٹ، لڑائیکی بازار،نیم کی چاڑھی، شالیمار، مینارہ روڈ، بھٹہ روڈ، بیراج روڈ سمیت دیگر تجارتی مراکز کا دورہ کر کے تاجروں سے ملاقاتیں کرکے ہڑتال کے پمفلٹ تقسیم کرنے کے دوران تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی عبدالستار راجپوت،حافظ محمد شریف ڈاڈا، عبدالقادر شیوانی، بابو فاروقی، ظہیر حسین بھٹی، مختیار شامی، رئیس قریشی، اعظم خان، طارق میرانی، اشفاق بھٹی، محمد منیر میمن، ڈاکٹر سعید اعوان،محمد شبیر میمن، لالہ محب امداد جھنڈیر، اقبال کھوکھر، زبیر بٹھار، ایاز ابڑو، و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ 

اس موقع پر تاجروں کی جانب سے حاجی محمد جاوید میمن کا والہانہ استقبال کیا گیا، پھولوںکی پتیاں نچھاور کر کے سندھ کا روایتی تحفہ اجرکیں بھی پیش کیں۔ تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاوید میمن کا مزید کہنا تھاکہ ہم تاجروں کے حقوق کیلئے کسی بھی طور پر پیچھے نہیں ہٹیں گے،آج ہونیوالی ہڑتال تاجروں کے حقوق کے تحفظ اور ظالمانہ ٹیکس کے نظام کے خلاف کی جا رہی ہے، جس میںملک بھر کی طرح سکھر میںبھی مکمل طور پر شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی جائے گی۔ شہر کے اہم تجارتی مراکز سمیت چھوٹی دکانیں بھی مکمل طور پر بند رہیں گے اور اگر اس کے بعد بھی حکومت نے ہوش کے ناخن لیکر تاجروں کے جائز مطالبات جس میں شناختی کارڈ کی شرط کا خاتمہ، سیلزٹیکس کا خاتمہ اور فکسڈ نظام کانفاذ نہیں کیا تو ہم ملک بھر کی تاجر برادری احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کیلئے شٹر ڈاﺅن ہڑتال کرنے پر بھی مجبور ہو جائیں گے۔ 

No comments:

Post a Comment