Saturday, October 26, 2019

نمرہ کماری، فرزانہ جمالی جیسے واقعات کا ذمہ وار کون

نمرتہ کی خودکشی، ذمیوار کون


سندھ کے یونیورسٹیز اور کالجز میں بڑھتے ہوئے ہراسمنٹ کے واقعہ آخر ایسے واقعات کا ذمہ دار کون ہے یونیورسٹیز کی 
انتظامیہ ہمارا معاشرہ یا پھر حکومت، آخر حراسمنٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے۔ 
پی ٹی آئی سندھ کے رہنما انیل بھٹی سے ہم بات کی انکا کہنا تھا کے ۔ 
اصل میں مسئلہ یہ ہے کہ ہم جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو ایک دم سے ہم اٹھتے ہیں اور اس کو سب سے سوسائٹیز اور عام لوگوں سوشل میڈیا سب اس پہ آواز اُٹھاتے ہیں ، تو یہ انتظامیہ اور یہ بھی آجاتے ہیں کہ بھائی ابھی ہمیں یہ کرنا ہے کمیٹیاں بننا شروع ہو جاتی ہیں اور پھر اس میں ایف آئی آر ہوتی ہے گمنام طریقے سے اس کے بعد جو ہے وہ مسلسل وہ کیس چلتا رہتا ہے لیکن اس کا پرمنٹ حل کچھ نہیں ہوتا ہے، جب تک ہم اس کا پرمنٹ حل ڈھونڈیں گے تب تک یہ مسائل چلتے ہی رہیں گے یہ پہلے بھی میں کہہ چکا ہوں یا آج بھی میں کہہ رہا ہوں اس کا پرمنٹ حل ڈھونڈنے جیسے یہ دوسرے بیوروکریٹ ہوتے ہیں ہر بیوروکریٹس تین سال کے بعد اس کی ٹرانسفر ہوتی ہے شہر سے باہر یا پراونس سے باہر یہ پروفیسر جو بھی بیٹھے ہیں جن بھی اداروں میں بیٹھے ان کا بھی ایسا قانون پاس کیا جائے کہ ان کو ہر تین سال کے بعد ان کو ٹرانسفر کیا جائے تاکہ ان کو پتہ ہو کہ ہم پر منٹ یہاں پے نہیں ہیں

No comments:

Post a Comment