Friday, November 1, 2019

مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو مستعفی ہونے کے لیئے دو دن کا ٹائم دے دیا، کارکنان کے ڈی چوک کی طرف روانگی

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) اپوزیشن جماعتوں کا آزادی مارچ ، مولانا فضل الرحمان کا حکومت کو مزید مہلت نہ دینے کا فیصلہ، کہتے ہیں عظیم الشان اجتماع نے واضح کردیا کہ حکومت عوام کا حق ہے، ہم ملک میں عدل اور انصاف پر مبنی نظام چاہتے ہیں، حکومت کو بڑی مہلت دے دی مزید مہلت نہیں دے سکتے۔

آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جی یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو نہ تسلیم کیا تھا نہ کرینگے، جس ریاست کی معیشت تباہ ہوجائے وہ اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتی، نااہل حکومت نے ایک سال میں عوام کو زمین بوس کردیا ہے۔ نااہل حکمران زیادہ دیر ملک نہیں چلاسکتے، ان کہنا تھا کے حکمرانوں نے کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا ہے، عوام کو مزید نااہل حکمرانوں کے رحم کو کرم پر نہیں چھوڑسکتے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا مزید کہنا تھا کہ دنیا ہمارے حکمرانوں کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے، غریب گھر کیلئے راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا، انہوں نے کہا کے دنیا ہمارے اجتماع کو سنجیدگی سے لے، پاکستان میں کرپشن کم ہونے کے بجائے بڑھ گئی ہے، کہا جاتا ہے ہم مذہبی کارڈ استعمال کرتے ہیں، ہم اداروں کے ساتھ تصادم نہیں چاہتے، پاکستان اور اسلام کو الگ نہیں کیا جاسکتا، ہم پر امن لوگ ہیں چاہتے ہیں امن کے دائرے میں رہیں، عوام کا فیصلہ آچکا حکومت کو جاناہی ہوگا۔


آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ عوام کا یہ اجتماع وزیراعظم کو پی ایم ہاؤس جاکر گرفتار کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔ وزیراعظم 2 دن میں استعفیٰ دے دیں، ہم مزید صبروتحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے، ان کا پورا ٹبر چور ہے، فارن فنڈنگ کیس میں پوری پی ٹی آئی چور نکلی۔  کارکناں ںے مولانا سے ڈی چوک کی طرف بڑھنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ مولانا نے کارکنوں کو استقامت کے ساتھ ڈٹے رہنے کی ہدایت کی۔

No comments:

Post a Comment