Thursday, October 31, 2019

قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔شائستہ بلوچ



 سماجی شخصيت شائستہ بلوچ کا لیاقت پور کہ علاقے میں تیز گام

عمران خان نے وزیر ریلوے سے استعفیٰ مانگ لیا



 ضرور پڑھیے : آزاد ی مارچ آج اسلام آباد میں داخل ہوگا،شہر اقتدار میں خوف و ہراس

ضرور پڑھیں: ڈی جی آئی ایس پی آر کا مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردِعمل

رحیم یار خان میں ہونے والے افسوسناک واقعے کے بعد موجودہ وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب عمران خان نے اس وقت کے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سےاستعفی مانگا تھا جب ریلوے کا پھاٹک ک نہ ہونے پر حادثہ ہوا تھا تھا آج انہی کی حکومت ہے حادثات ہوئے ہیں پھر بھی تک کسی وزیر سے استعفیٰ نہیں مانگا گیا


لیاقت پور کے قریب پیش آنے والے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔انیل بھٹی


پی ٹی آئی سندھ کے رہنما انیل بھٹی نے کہا ہے کے کراچی سے روالپنڈی جانے والی تیزگام ایکپریس کے ساتھ لیاقت پور کے قریب پیش آنے والے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالی' فوت ہونے والوں کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد از جلد صحتیاب فرمائے آمین، انہوں اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے شروعاتی جانچ میں پتا چلا ہے کے آگ گیس سلنڈر کی وجہ سے لگی ہے وزیراعظم نے کمیٹی قائم کردی ہے جس عملدار نے غفلت برتی ہے اسکے خلاف کارروائی ہوگی ۔ انہوں نے کہا ہے کے وزیراعظم​ کے اعلان کے مطابق زخمیوں کو فی کس 5 لاکھ جب کے فوتی کے لواحقین کو 20 لاکھ فی کس دیئے جائینگے

سات سالہ معصوم​ بچی سے زیادتی کا ملزم گرفتار


سکھر پولیس کی کاروائی سات سالہ معصوم بچی افسانہ سے زیادتی کرنے والا استاد شفقت سمیجو گرفتار ۔


تفصیلات کے مطابق : سکھر کے تعلقہ پنوعاقل کے گاؤں دلدار سمیجو کی مکین عرفان سمیجو کی سات سالہ بچی افسانہ سے مسجد کے پیش امام  شفقت سمجہو کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا بچی کو میڈیکل چیک اپ کے لئے  تعلقہ​ ہاسپٹل پنوعاقل منتقل کیا گیا جہاں زیادتی ثابت ہونے پر لڑکی کے ورثہ نے بائجی تھانے پہنچے اور کیس داخل کروایا، بچے کا کہنا تھا کہ مولانا چھٹی کے وقت سب بچوں کو چھٹی دے دیتے تھے لیکن مجھے بٹھا دیتے تھے، سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے پر آئی جی سندھ نے نوٹس لیا تھا، آج بائجی تھانے کی پولیس نے کاروائی کر کے ملزم شفقت سمیجو کو گرفتار کر کیا،

آزاد ی مارچ آج اسلام آباد میں داخل ہوگا،شہر اقتدار میں خوف و ہراس


لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) جے یو آئی ف کا آزادی مارچ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہے،مارچ کے شرکا نے رات کو گوجرخان میں پڑاؤ ڈالا،

رحیم یار خان تیز گام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں آگ لگ گئی، ا ب تک 68 افراد کی جانبحق ہونے کے اطلاع



افسوس ناک خبر رحیم یار خان تیز گام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں آگ لگ گئی،68 افراد کی جانبحق ، شروعاتی جانچ میں پتا چلا ہے کے آگ گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی،

Wednesday, October 30, 2019

شکیب الحسن پر 2سال کی پابندی عائد

دوبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی سی سی نے کرکٹرشکیب الحسن پر 2سال کی پابندی عائد کردی۔


فورس کنورزیشن، آئرلی چائلڈ میریجز میں جج صاحبان کا کردار

فورس کنورزیشن، آئرلی چائلڈ میریجز میں جج صاحبان کا کردار




 آج کل گھر سے بھاگ کر شادی کرنہ بہت آسان ہوگیا ہے تاہم عدالت عالیہ نے ہمیں ایسی خبروں کونشر کرنے سے روکا ہے کیوں کے اس سے قوم کا امیج خراب ہوتا ہے۔نظر ڈالتے ہیں کم عمری کی شادی پر توجناب جو لڑکیاں کم عمری میں گھر سے بھاگ کر شادی کرتیں ہیں پھر جاکر عدالت عالیہ میں تحفظ کے لیئے درخواست دائر کرتی ہیں میں نے کورٹ میں کوریج کرتے ہوئے بہت سارے ایسے جوڑے دیکھیں ہیں جو کے بہ ظاہر باپ بیٹی لگتے ہیں پھر جب میں نے پوچھا توپتا چلا کے گھر سے بھاگ کر شادی کی ہے میں نے کچھ تصایر بھی منسلق کی ہیں 






یہ جو چھوٹی عمر کی لڑکیاں عدالت میں جاکر پسند کی شادی کرتی ہیں ان کو سر ٹیفکیٹ جمع کرانا پڑتا ہے تو جناب پاکستان میں سب بکتہ ہے تو ایک سرٹیفیکیٹ لینا کونسا مشکل کام ہے تو بس سرٹیفکیٹ یہاںلیکرا ٓجاتے ہیں اپنے وکلاءکے ساتھ بنواتے ہیں جو عدالت میں پیش کیا جات ہے اور عدالت عالیہ کو گمراہ کیا جاتا ہے لڑکی اپنی مرغی سے پسند کی شادی کرنا چاہتی ہے اس لئے عدالت عالیہ بھی بغیر کسی تحقیق کے بغیر کسی انویسٹٹیگیشن کے ان کو پسند کی شادی کرنے کی اجازت دے دیتی ہے اور تحفظ کی اجازت دیتی ہے



 حالانکہ عدالت کوبھی یہ چاہیے کہ آپ انویسٹیگیشن کرائیںکے آیایہ لڑکی قانون کے مطابق اٹھارہ سال کی عمر ہوگئی ہے یا اسکی جسمانی بناوٹ ایسی ہے کے وہ شادی کے بعد خود کو یا ہونے والے بچے کو سنبھا ل سکے گی پھر اس کی شادی کی پرمیشن دینی چاہیے مگر ہمارے یہاںیہ ہی ہوتاہے ایک وکیل خرید کرلایا جاتا ہے لڑکی کو عدالت میں پیش کیا جاتا اور یونین کاو ¾نسل کی آفس سے پانچ سوروپے میں لایا گیا بے فارم عدالت عالیہ میںپیش کیا جاتا ہے جسکے بنا پر انکو شادی کی اجازت مل جاتی ہے۔



۔۔۔۔۔جہاں تک فورس کنورزیشن کی بات ہے تو ہمارہ قانون اور عدلیہ اس حوالے سے بہت مظبوط رائے رکھتے ہیں ہمارے آئین میں یہ موجود ہے کے کسی کو کسی سے زبردستی کوئی اجازت نہیںجیسے کے ہمارہ ملک اسلامی ہے تو ہمارہ نبی پاک ﷺ نے آخری خطبے میں جو فرمایا تھا کے ( زمین پر رہنے والے تمام افراد چاہے وہ عربی ہو عجمی ہو گورے ہوکالے ہو کسی کو کسی پر کوئی بھی برتری حاصل نہیں )اسی خطاب کو بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے بھی نوٹ کیا تھا اور آزادی ملک کے بعد یہی کہا تھا کہ اس ملک میں رہنے والے تمام مذاہب نسل رنگ کے لوگ اپنے اپنے مذہب پرقائم رہیں تو ہمارہ اسلام مذہب ہے وہ کسی کے خلاف کوئی بھی کاروائی کوئی بھی زبردستی نہیں کی جائے گی تو اسی نوٹ کو ہمارے آئین کا حصہ بھی بنایا گیا ہے۔



 اگرچہ بات کر یں ا رلی چائلڈ میرج کی تو پاکستان میں اس کی ممانعت ہے لیکن اسلام میں شرعی طور پر جائز ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی واضح دلیل ہے کہ جیسے ہی بچی بالغ ہو جاتی ہے تو اس کا فوری طور پر نکاح کرایا جائے اس کو ازدواجی زندگی سے منسلک کیا جائے اور یہ جو گاو ¿ں دیہات گوٹھ میں جو بھی شادیاں ہوتی ہیںایسے ہی ہوتہ ہیں لیکن ہواں اس بات کا خیال رکھا جائے عمرکو مدنظر رکھتے اس کی جسمانی کیفیت صلاحیت کو مدنظر رکھا جائے اس کے بعد یہ اقدام کیا جائے



 تاکہ اس کے شادی کے بعد اس بچی پر یا اسکے بچے پر کوئی بھی ذہنی یا جسمانی معاشی معاشر تی برڈن جو بعض اوقات یہ ہوتا ہے کہ جو کم عمری کی شادیوں میں جو بچے ہوتے ہیں وہ مشکلات کاشکار ہوری ہیں ان میں وہ جسمانی صلاحیت نہیں ہوتی ہے وہ ماں بن سکیں یا بچے کی پرورش کرسکے یا وہ اپنی خوراک کے ساتھ بچے کی جو خوراک ہے وہ دے سکے اس مسئلے کو ایک پروقار طریقے سے حل کیا جائے تو بہت اچھی بات ہے اور اس میں یہ چیز ہے وہ سامنے رکھی جائے جس کی وجہ سے ان پر جو معاشرتی مسئلہ ہیں وہ کم ہو سکے ۔



بابا گرونانک کی 550 برسی پاکستان کی جانب سے 50 روپے کا یادگاری سکا جاری کردیا

سکھ مذہب کے بانی ، گرو نانک دیوجی کی 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر حکومت پاکستان نے منگل کو 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کیا۔

یہ اقدام اسلام آباد اور نئی دہلی کے ذریعہ گذشتہ ہفتے سکھ یاتریوں کے لئے کرتار پور راہداری کھولنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کیا گیا ہے جو سکھ یاتریوں کے لئے گوردوارہ کرتار پور صاحب کا دورہ کریں گے۔

ضرور پڑھیں: پولیس بےلگام ہو گئی،کاشتکار پر بدترین تشدد
وزیر اعظم عمران خان گرو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش کی تقریبات سے تین دن پہلے 9 نومبر کو راہداری کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔

Tuesday, October 29, 2019

سکھر کے علاقے شاه فيصل کالونی گولیمار سے 12 سالہ گونگا بچہ لاپتہ


سکھر کے علاقے شاه فيصل کالونی گولیمار سے 12 سالہ 
گونگا بچہ لاپتہ ، 
تفصیلات کے مطابق سکھر کے گنجان آبادی والے علاقے شاه فيصل کالونی گولیمار سے رحمان کھوسو نامی 12 سالہ گونگا بچہ جو کے اسپیشل بچوں کے اسکول میں تعلیم حاصل کرتا ہے صبح دوستوں کے  ساتھ سفید رنگ کے کپڑے پہن کر کھیلنے کے لئے گیا تھا کے اب تک واپس نہیں لوٹا ورثاء کی جانب سے ڈھونڈ نے کے باوجود پتا نہ پڑ سکا۔

تاجروں کی ملک گیر ہڑتال جاوید میمن کی قیادت میں احتجاج


وفاقی حکومت اور محکمہ ایف بی آر کی جانب سے ظالمانہ ٹیکس نظام اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف تاجروں کے متفقہ اور مشترکہ فیصلے کے تحت سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن کی کال پر سکھر میں بھی مکمل طور پر شٹرڈاﺅن ہڑتال کی گئی،


 شہر کے اہم تجارتی مراکز صرافہ بازار، کپڑا مارکیٹ، شاہی بازار، شہید گنج، گھنٹہ گھر، رشنا سینٹر، بیراج روڈ، حسینی روڈ، ایوب گیٹ، اسٹیشن روڈ،مینارہ روڈ، تمباکو بازار، پان منڈی، اناج بازار، کریانہ بازار سمیت دیگر چھوٹی بڑی تجارتی مارکیٹیں مکمل طور پر بند رہیں، ہڑتال کے موقع پر سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن کی قیادت میں تاجر سیکریٹریٹ صرافہ بازار سے احتجاجی ریلی نکالی گئی



 جو مختلف تجارتی مراکز اور شاہراہوں سے ہوتی گھنٹہ گھر چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاوید میمن و دیگر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی غلط پالیسیوں اور ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف تاجر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئے، سکھر شہر نے ثابت کردیا کہ یہاں تاجر اپنے حقوق کیلئے ایک ہیں اور کسی بھی صورت ناجائز ٹیکسز نہیں دینگے، ایف بی آر کے نااہل افسران نے پاکستان کی معیشت کو داﺅ پر لگا دیا ہے۔ احتجاجی ریلی میںحاجی غلام شبیر بھٹو، عبدالقادر شیوانی، محمد زبیر قریشی، بابو فاروقی،رئیس قریشی، ظہیر حسین بھٹی، محمد منیر میمن، عبدالباری انصاری،اقبال ماما، اعظم خان،احسان بندھانی، محمد عارف بھٹی، لالہ محب، ڈاکٹر سعید اعوان، طارق میرانی، محمد شبیر میمن، بابو عبدالکریم، ذاکر خان، لالہ یاسر، رضوان قادری، غلام مصطفی پھلپوٹو، اشفاق بھٹی، سعید احمد، عمران اللہ،ایاز علی ابڑو،محمد ارشد، عتیق اللہ سومرو، راشد صدیقی، کیلاش، فواد قریشی، عدنان انصاری، امداد جھنڈیر، زبیر بٹھار، محمد منیر بھٹی، طارق گھمرو، اعظم اعوان، شفیق الرحمن، وقار سومرو، عبدالحمید بروہی، عرفان بچھو،


 و دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حاجی جاوید میمن و دیگر کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی معیشت کی مضبوطی میں تاجر برادری کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے، لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ ایف بی آر کے نااہل افسران کی پالیسیوں نے پاکستان کی معیشت کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ تاجر دشمن پالیسیاں بنا کر غیر ملکی ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ تاجر نے ہمیشہ ملک دوست کا کردار ادا کیا ہے اور وہ ہر طرح کا جائز ٹیکس دینا چاہتے ہیں وہ ٹیکسز کی مد میں بھتہ نہیں دینگے حکومت فوری طور پر تاجر دوست پالیسیاں بنائے



 اور سہل ٹیکسز کا نظام متعارف کرائے۔ تاکہ چھوٹے تاجر بہترین انداز میں اپنے کاروبار کرسکیں تاکہ ملک کی معیشت مضبوط ہو۔ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے میں معیشت کی مضبوطی لازمی جز ہے سکھر سمیت پاکستان بھر میں تاجر برادری اپنے حقوق کے لیے دو روزہ شٹر ڈاﺅن ہڑتال پر ہے اور اگر ایف بی آر اور حکومت نے ان ظالمانہ ٹیکسز کے خاتمے کا اعلان نہیں کیا تو یہ ہڑتال ہفتوں اور مہینوں پر بھی جاسکتی ہے۔ ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے والے تاجر ایف بی آر کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل سے دوچار ہیں دکان کے کرائے ملازمین کی تنخواہیں، بجلی کے بل اور دیگر اخراجات نکالنا مشکل ہوگیا ہے اگر یہ حالات رہے تو غیر معینہ مدت کیلئے اپنا کاروبار بند کردینگے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے غریبوں کے لیے مفت طبی

سکھر (پریس رلیز) بچل شاہ میانی میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایک روزہ طبی فری میڈیکل کئمپ لگائی گئی۔ 




کئمپ میں مختلف امراض کے ماھر ڈاکٹرز نے 300 سے زائد مریضوں کا مفت علاج کر کہ دوائی دی گئی۔  پی ٹی آئی کے صوبائی رہنما حاجی دیدار علی جتوئی اور مبین احمد جتوئی کئمپ کا دورا کر کہ مریضوں اور ڈاکٹروں سے ملاقات کی۔  اس موقع پر پی ٹی آئی رہنماوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سکھر کے منتخب نمائندگاں نے بچل شاہ میانی کی عوام کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں منتخب نمائندوں کے آشیرواد سے مقرر ہونے والے ڈاکٹرز اور انتظامیہ کے لوگ صرف اپنے پیٹ بھرنے میں مصروف ہیں۔  پی ٹی آئی غریب عوام کی مدد کے لئے بچل شاہ میں ایک روزہ کئمپ لگائی

Monday, October 28, 2019

یہ قوم اپنے اندر جہاد کا جذبہ رکھتی ہے اور ہم کشمیریوں کی خاطر آخری سانس تک لڑیں گے۔ایڈوکیٹ سید شفقت علی شاہ


سکھر( )پاکستان مسلم لیگ  فنکشنل کے صوبائی رہنما ایڈوکیٹ سید شفقت علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان امن پر یقین رکھتا ہے،

 یہ قوم اپنے اندر جہاد کا جذبہ رکھتی ہے اور ہم کشمیریوں کی خاطر آخری سانس تک لڑیں گے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن افسوس اقوام متحدہ سمیت دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے ، پاکستان کی باشعور عوام اپنے کشمیری مسلمان بھائیوں ، بہنوں ، ماﺅں ، بیٹیوں اور بیٹوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیگی

 ضرور پڑھیے : نمرےہ کماریکے خون کا ذمہ وار کون

 انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ایشو کو سبوتاڑ کرنے کیلئے ملک کے حالات خراب کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ، پاکستان کی عوام مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں ف لیگ سیکریٹریٹ میں کشمیر ڈے کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ف لیگ کے صوبائی رہنما سید شفقت علی شاہ نے مزید کہا کہ آج پوری دنیا میں کشمیر ڈے منایا جا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان بھائی اپنے مسلمان بھائیوں کیساتھ ہے کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بڑھنا عالمی قوانین کی خلاف وزری ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی انسانی حقوق سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردار کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے لوگوں کو جمہوری حقوق فراہم کئے جائیں تاکہ وہ آزادی اور چین کی زندگی بسر کر سکیں اختتام تقریب پاکستان کی سلامتی و خوشحالی سمیت کشمیر میں شہید ہونے والے لوگوں کے لئے دعا کی گئی ۔

پورے پاکستان کی بھٹی برادری کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔انیل بھٹی

راجپوت بھٹی انٹرنیشنل گرینڈ الائنس کے چیئرمین الاہی بخش انیل بھٹی نے کہا ہے کے 

ہماری برادری جو بھی تنظیمیں چل رہی تھیں وہ اپنی جگہ بلکل بھتر کام کر رہی ہیں ہمیں کسی کے کام پر کوئی اعتراض
نہیں ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جو ہم ہیڈ بیٹھے ہیں تنظیموں کے میں نے نوٹ کیا ہے ہم نے اپنی برادری کو تقسیم کیا ہوا ہے 

ہماری جو نیچے برادری ہے وہ آپس میں بالکل بھی تقسیم نہیں ہے وہ روز آپس میں ملتے جلتے ہیں آپس میں فون پر بات کرتے ہیں شام کو بیٹھ کے آپس میں جو ہے گپ شپ کرتے ہیں اور اپنے مسئلے مسائل وہ جو ہے آپس میں شیئرکرتے ہیں اصل مسئلہ ہمارا یہی تھا کہ ہماری جو تنظیموں کے ہیڈ ہے وہاں پہ میں کوئی کمنٹ نہیں کرتے وہ چھوٹے چھوٹے مسئلوں کو جو ہے وہ انا کا مسئلہ بنا کر بیٹھ جاتے ہیں اس وجہ سے ہم آپس میں بٹے ہوئے ہیں تو میں نے ہم نے دوستوں نے بیٹھ کے ایک مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کی ہے

 کہ ہر کوئی اپنی تنظیم میں اپنے عہدے پر برقرار رہے اپنی تنظیم انکی برقرار رہے گی ہم نے کہا الائنس جو ہے بنایا راجپوت بھٹی گرینڈ الائنس تو اس الائنس میں جو ہے سب تنظیموں کے ہیڈ آ کے بیٹھ سکتے ہیں اپنی اپنی حیثیت رکھتا ہے لیکن ہماری برادری پورے پاکستان میں بیٹھی ہے ہمارا مسئلہ پاکستان میں ہم برادری کا کبھی حل کرسکیں گے جب ہم پورے پاکستان کے جو بھی ہے جتنی بھی تنظیمیں ہماری سب آپس میں بیٹھیں گے ہمارا برادری کے معاملے میں جو اسٹانس ہوگا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ ایک ہوتا تب ہم ان کے مسائل حل کر سکیں گے ۔ 

انٹرنیشنل جون ہمارے دوست بیٹھے ہیں ہماری برادری کے لوگ بیٹھے ہیں وہ بھی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں جو بھی کوئی دبئی میں ہے کوئی کینیڈا میں ہے کوئی اومان میں ہے انصاف ہمارے ساتھ رابطے میں ہے اور ان کا بھی کہنا ہے کہ یہ جو آپ نے فورم بنایا ہے یہ اس کی سخت ضرورت تھی اور اس سے جو ہے بہت ہی فائدہ ہوگا پری کے جو مسائل ہوں گے انشاءاللہ اسی طریقے سے حل ہونگے ، مسائل میں گری ہوئی ہے تو ہمارا جو غریب طبقہ ہے جو نیچلا تبقہ کا ہے وہ ہمارا مسائل میں گھرا ہوا ہے وہ طبقہ بھی ان کے مسائل حل کرنے اور یہ تب ہوگا جب ہم آپس میں بیٹھے ہماری پورے پاکستان کی برادری کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ہم شانہ بشانہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں جو بھی ظلم ہورہا ہے انڈیا جو ان پر ظلم کر رہا ہے ان کی سخت مذمت کرتے ہیں اور ہم اپنے پاک آرمی کے ساتھ ہیں

Shutterdown strike nationwide for business community | تاجروں کی ملک گیر ہڑتال

تاجر اپنے حقوق کیلئے متحد ہوگئے ہیں سکھر سمیت پورا ملک 29اور 30 اکتوبر کو شٹر ڈاﺅن ہڑتال ہوگی۔ 

حکومت نے اگر تاجر برادری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل نہیںکیا تو یہ شٹر ڈاﺅن مہینوں بھی چل سکتی ہے۔  وفاقی حکومت کی جانب سے ظالمانہ ٹیکس نظام اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف ملک بھر کے تاجروں کے مشترکہ اور متفقہ فیصلے کے تحت آج 29اور 30 اکتوبر کو دو روز ملک گیر شٹر ڈاﺅن ہڑتال


 کو کامیاب بنانے کیلئے شہر کے اہم تجارتی، مراکز مشن روڈ، کپڑا مارکیٹ، شاہی بازار،غریب آباد، تمباکو بازار، اناج بازار، گھنٹہ گھر، واریتڑ، حسینی روڈ، اسٹیشن روڈ، رشنا سینٹر، موبائل مارکیٹ، لڑائیکی بازار،نیم کی چاڑھی، شالیمار، مینارہ روڈ، بھٹہ روڈ، بیراج روڈ سمیت دیگر تجارتی مراکز کا دورہ کر کے تاجروں سے ملاقاتیں کرکے ہڑتال کے پمفلٹ تقسیم کرنے کے دوران تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی عبدالستار راجپوت،حافظ محمد شریف ڈاڈا، عبدالقادر شیوانی، بابو فاروقی، ظہیر حسین بھٹی، مختیار شامی، رئیس قریشی، اعظم خان، طارق میرانی، اشفاق بھٹی، محمد منیر میمن، ڈاکٹر سعید اعوان،محمد شبیر میمن، لالہ محب امداد جھنڈیر، اقبال کھوکھر، زبیر بٹھار، ایاز ابڑو، و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ 

اس موقع پر تاجروں کی جانب سے حاجی محمد جاوید میمن کا والہانہ استقبال کیا گیا، پھولوںکی پتیاں نچھاور کر کے سندھ کا روایتی تحفہ اجرکیں بھی پیش کیں۔ تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاوید میمن کا مزید کہنا تھاکہ ہم تاجروں کے حقوق کیلئے کسی بھی طور پر پیچھے نہیں ہٹیں گے،آج ہونیوالی ہڑتال تاجروں کے حقوق کے تحفظ اور ظالمانہ ٹیکس کے نظام کے خلاف کی جا رہی ہے، جس میںملک بھر کی طرح سکھر میںبھی مکمل طور پر شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی جائے گی۔ شہر کے اہم تجارتی مراکز سمیت چھوٹی دکانیں بھی مکمل طور پر بند رہیں گے اور اگر اس کے بعد بھی حکومت نے ہوش کے ناخن لیکر تاجروں کے جائز مطالبات جس میں شناختی کارڈ کی شرط کا خاتمہ، سیلزٹیکس کا خاتمہ اور فکسڈ نظام کانفاذ نہیں کیا تو ہم ملک بھر کی تاجر برادری احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کیلئے شٹر ڈاﺅن ہڑتال کرنے پر بھی مجبور ہو جائیں گے۔ 

7 years old girl raped By her teacher in Sukkur | سات سالہ بچی سے زیادتی


سکھر کے تعلقہ پنوعاقل کے گاؤں دلدار سمیجو کی مکین عرفان سمیجو کی سات سالہ بچی افسانہ سے مسجد کے پیش امام  شفقت سمجہو کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا بچی کو میڈیکل چیک اپ کے لئے  تعلقہ​ ہاسپٹل پنوعاقل منتقل کردیا گیا جہاں زیادتی ثابت ہونے پر لڑکی کے ورثہ سے بائجی تھانے پہنچے اور کیس داخل کروایا، بچی کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس نے ابھی تک پیش امام کو گرفتار نہیں کر رہی ہیں 

ضرور پڑھیں : سیاسی صورتحال پر حامد میر کا چونکا دینے والا انکشاف

ہمیں انصاف فراہم کیا جائے آئے بچے کا کہنا تھا کہ مولانا چھٹی کے وقت سب بچوں کو چھٹی دے دیتے تھے لیکن مجھے بٹھا دیتے تھے معصوم بچے کے ورثا کا کہنا تھا کہ جب گھر پہ آئیں تو ہمیں بتایا کہ مجھے درد ہو رہا ہے کبھی کسی جگہ کبھی کسی جگہ

 تاہم چیکپ کروانے ہاسپیٹل لے کے گئے تو وہاں ہمیں ڈاکٹر نے اس حوالے سے بتایا بچی کے ورثا کا کہنا تھا کہ کہ جوابدار پیش امام کو گرفتار کر کے عبرتناک سزا دی جائے نہیں تو ہم اپنی بچیوں کو اسکول بھیج سکیں گے نا قرآن پڑھنے کے لئے مدرسے میں بھیج سکیں گے

Sunday, October 27, 2019

مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ سے نکل کر براستہ دادو لاڑکانہ روانہ ہو گئے



لاڑکانہ: مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ سے نکل کر براستہ دادو لاڑکانہ روانہ ہو گئے ۔ 

لاڑکانہ: مولانا فضل الرحمان رات لاڑکانہ میں قیام کے بعد صبح سکھر سے آزادی مارچ کی قیادت کرینگے ۔ 

لاڑکانہ: مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ سے الگ کرنے کی وجہ کارکنوں کی جانب سے ہر شہر میں روکنے کی وجہ بتائی جا رہی ہے ۔ جے یو آئی ترجمان 

لاڑکانہ: قافلے کو تیزی سے سکھر پہنچانے کے لئے مولانا فضل الرحمان نےالگ راستہ اختیار کیا ۔ 

لاڑکانہ: رات کے وقت قومی شاہراہ پر ہر جگہ خطاب کرنا سیکورٹی رسک ہے ۔ پولیس ذرائع 

لاڑکانہ: مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر حملے کے الرٹ بھی جاری ہو چکے ہیں ۔ پولیس ذرائع 

 لاڑکانہ: مولانا فضل الرحمان کل صبح سے سکھر سے دوبارہ آزادی مارچ کی قیادت کرینگے ۔ ترجمان جے یو آئی

سیہون شریف:
جے یو آئی سربراھ مولانا فضل الرحمان بائی روڈ سیہون پہنچ گئے

مولانا فضل الرحمان حیدآباد سے براستہ انڈس ہائی وے سیہون پہنچے

مولانا فضل الرحمان کے ہمراھ 10 سے زائد گاڑیاں موجود

مولانا فضل الرحمان سیہون سے لاڑکانہ کیلیئے روانہ

میاں نواز شریف پھر آئے گا؟


سابق وزیر اعظم نواز شریف قسمت کے دھنی یا بہت ہی طاقتور شخصیت؟ جب بھی حکمران بنے محلاتی سازشوں کا شکار ہوئے،ہر بار تخت سے اتارے گئے اور جیل میں ڈالے گئے،ایک بار پھر ضمانت پا کر جیل سے باہر آگئے ہیں، اس بار جیل سے نکلے ضرور ہیں لیکن جسمانی طور پر بہت ٹوٹ چکے ہیں،زندگی موت کی کشمکش میں ہیں،میڈیکل رپورٹس کے مطابق ان کو دل،گردہ،جگر سمیت بہت سی بیماریاں لاحق ہوچکی ہیں،ان کے جسم نے پلیٹ لیٹس بنانے چھوڑ دئیے ہیں،مصنوعی پلیٹ لٹس کے ذریعے ان کو زندہ رکھا گیا گیا ہے۔

ان کی زندگی میں عروج و زوال کی ایک داستاں ہے، کبھی ایوان اقتدار تو کبھی جیل کی سلاخیں مقدر ٹھہریں، جب ملک میں رہنا خطرناک ہوا تو ملک سے باہر دھکیل دیا گیا۔ کارکن انہیں نیلسن منڈیلا قرار دیتے ہیں تو سیاسی مخالفین انہیں کرپٹ، چور اور ڈاکو کے القابات سے یاد کرتے ہیں، آخرایسی کیا وجہ ہے کہ نواز شریف کو بار بار جیل جانا پڑتا ہے؟

سابق وزیراعظم نواز شریف جنہیں 2016 نااہل قرار دیا گیا، جنرل ضیا الحق شہید کے دور میں سیاست سے روشناس ہوئے۔ انہی کے زیر سایہ تربیت ہوئی۔ اس دور میں لمبے عرصے تک پنجاب حکومت میں شامل رہے۔ کچھ عرصہ پنجاب کی صوبائی کونسل کا حصہ رہنے کے بعد 1981 میں وزیر خزانہ پنجاب بن گئے۔ ا?مریت کے زیرِ سایہ 1985 میں ہونے والے غیر جماعتی انتخابات میں قومی اور صوبائی نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔

ضرور پڑھیں:مولانا فضل الرحمان کیلئے کنٹینر تیار
9 اپریل 1985 کو وزیراعلیٰ پنجاب بنے، 31 مئی 1988 کو جنرل ضیاء نے جونیجو حکومت کو برطرف کردیا تاہم میاں صاحب کو بطور نگران وزیراعلیٰ برقرار رکھا۔ جنرل ضیاء نے ایک بار نواز شریف کو اپنی عمر لگ جانے کی بھی دعا دی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف قسمت کے دھنی یا بہت ہی طاقتور شخصیت؟ جب بھی حکمران بنے محلاتی سازشوں کا شکار ہوئے،ہر بار تخت سے اتارے گئے اور جیل میں ڈالے گئے،ایک بار پھر ضمانت پا کر جیل سے باہر آگئے ہیں، اس بار جیل سے نکلے ضرور ہیں لیکن جسمانی طور پر بہت ٹوٹ چکے ہیں،زندگی موت کی کشمکش میں ہیں،میڈیکل رپورٹس کے مطابق ان کو دل،گردہ،جگر سمیت بہت سی بیماریاں لاحق ہوچکی ہیں،ان کے جسم نے پلیٹ لیٹس بنانے چھوڑ دئیے ہیں،مصنوعی پلیٹ لٹس کے ذریعے ان کو زندہ رکھا گیا گیا ہے۔

ان کی زندگی میں عروج و زوال کی ایک داستاں ہے، کبھی ایوان اقتدار تو کبھی جیل کی سلاخیں مقدر ٹھہریں، جب ملک میں رہنا خطرناک ہوا تو ملک سے باہر دھکیل دیا گیا۔ کارکن انہیں نیلسن منڈیلا قرار دیتے ہیں تو سیاسی مخالفین انہیں کرپٹ، چور اور ڈاکو کے القابات سے یاد کرتے ہیں، آخرایسی کیا وجہ ہے کہ نواز شریف کو بار بار جیل جانا پڑتا ہے؟

سابق وزیراعظم نواز شریف جنہیں 2016 نااہل قرار دیا گیا، جنرل ضیا الحق شہید کے دور میں سیاست سے روشناس ہوئے۔ انہی کے زیر سایہ تربیت ہوئی۔ اس دور میں لمبے عرصے تک پنجاب حکومت میں شامل رہے۔ کچھ عرصہ پنجاب کی صوبائی کونسل کا حصہ رہنے کے بعد 1981 میں وزیر خزانہ پنجاب بن گئے۔ ا?مریت کے زیرِ سایہ 1985 میں ہونے والے غیر جماعتی انتخابات میں قومی اور صوبائی نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔

9 اپریل 1985 کو وزیراعلیٰ پنجاب بنے، 31 مئی 1988 کو جنرل ضیاء نے جونیجو حکومت کو برطرف کردیا تاہم میاں صاحب کو بطور نگران وزیراعلیٰ برقرار رکھا۔ جنرل ضیاء نے ایک بار نواز شریف کو اپنی عمر لگ جانے کی بھی دعا دی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف قسمت کے دھنی یا بہت ہی طاقتور شخصیت؟ جب بھی حکمران بنے محلاتی سازشوں کا شکار ہوئے،ہر بار تخت سے اتارے گئے اور جیل میں ڈالے گئے،ایک بار پھر ضمانت پا کر جیل سے باہر آگئے ہیں، اس بار جیل سے نکلے ضرور ہیں لیکن جسمانی طور پر بہت ٹوٹ چکے ہیں،زندگی موت کی کشمکش میں ہیں،میڈیکل رپورٹس کے مطابق ان کو دل،گردہ،جگر سمیت بہت سی بیماریاں لاحق ہوچکی ہیں،ان کے جسم نے پلیٹ لیٹس بنانے چھوڑ دئیے ہیں،مصنوعی پلیٹ لٹس کے ذریعے ان کو زندہ رکھا گیا گیا ہے۔

ان کی زندگی میں عروج و زوال کی ایک داستاں ہے، کبھی ایوان اقتدار تو کبھی جیل کی سلاخیں مقدر ٹھہریں، جب ملک میں رہنا خطرناک ہوا تو ملک سے باہر دھکیل دیا گیا۔ کارکن انہیں نیلسن منڈیلا قرار دیتے ہیں تو سیاسی مخالفین انہیں کرپٹ، چور اور ڈاکو کے القابات سے یاد کرتے ہیں، آخرایسی کیا وجہ ہے کہ نواز شریف کو بار بار جیل جانا پڑتا ہے؟

سابق وزیراعظم نواز شریف جنہیں 2016 نااہل قرار دیا گیا، جنرل ضیا الحق شہید کے دور میں سیاست سے روشناس ہوئے۔ انہی کے زیر سایہ تربیت ہوئی۔ اس دور میں لمبے عرصے تک پنجاب حکومت میں شامل رہے۔ کچھ عرصہ پنجاب کی صوبائی کونسل کا حصہ رہنے کے بعد 1981 میں وزیر خزانہ پنجاب بن گئے۔ ا?مریت کے زیرِ سایہ 1985 میں ہونے والے غیر جماعتی انتخابات میں قومی اور صوبائی نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔

9 اپریل 1985 کو وزیراعلیٰ پنجاب بنے، 31 مئی 1988 کو جنرل ضیاء نے جونیجو حکومت کو برطرف کردیا تاہم میاں صاحب کو بطور نگران وزیراعلیٰ برقرار رکھا۔ جنرل ضیاء نے ایک بار نواز شریف کو اپنی عمر لگ جانے کی بھی دعا دی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف قسمت کے دھنی یا بہت ہی طاقتور شخصیت؟ جب بھی حکمران بنے محلاتی سازشوں کا شکار ہوئے،ہر بار تخت سے اتارے گئے اور جیل میں ڈالے گئے،ایک بار پھر ضمانت پا کر جیل سے باہر آگئے ہیں، اس بار جیل سے نکلے ضرور ہیں لیکن جسمانی طور پر بہت ٹوٹ چکے ہیں،زندگی موت کی کشمکش میں ہیں،میڈیکل رپورٹس کے مطابق ان کو دل،گردہ،جگر سمیت بہت سی بیماریاں لاحق ہوچکی ہیں،ان کے جسم نے پلیٹ لیٹس بنانے چھوڑ دئیے ہیں،مصنوعی پلیٹ لٹس کے ذریعے ان کو زندہ رکھا گیا گیا ہے۔

ان کی زندگی میں عروج و زوال کی ایک داستاں ہے، کبھی ایوان اقتدار تو کبھی جیل کی سلاخیں مقدر ٹھہریں، جب ملک میں رہنا خطرناک ہوا تو ملک سے باہر دھکیل دیا گیا۔ کارکن انہیں نیلسن منڈیلا قرار دیتے ہیں تو سیاسی مخالفین انہیں کرپٹ، چور اور ڈاکو کے القابات سے یاد کرتے ہیں، آخرایسی کیا وجہ ہے کہ نواز شریف کو بار بار جیل جانا پڑتا ہے؟

سابق وزیراعظم نواز شریف جنہیں 2016 نااہل قرار دیا گیا، جنرل ضیا الحق شہید کے دور میں سیاست سے روشناس ہوئے۔ انہی کے زیر سایہ تربیت ہوئی۔ اس دور میں لمبے عرصے تک پنجاب حکومت میں شامل رہے۔ کچھ عرصہ پنجاب کی صوبائی کونسل کا حصہ رہنے کے بعد 1981 میں وزیر خزانہ پنجاب بن گئے۔ ا?مریت کے زیرِ سایہ 1985 میں ہونے والے غیر جماعتی انتخابات میں قومی اور صوبائی نشستوں پر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔


9 اپریل 1985 کو وزیراعلیٰ پنجاب بنے، 31 مئی 1988 کو جنرل ضیاء نے جونیجو حکومت کو برطرف کردیا تاہم میاں صاحب کو بطور نگران وزیراعلیٰ برقرار رکھا۔ جنرل ضیاء نے ایک بار نواز شریف کو اپنی عمر لگ جانے کی بھی دعا دی۔

موبائل چوری کے الزام پر دکاندار کا بچے پر بدترین تشدد، ٹانگیں اور پاؤں توڑ دیئے


 مہراب پور میں دکاندار نے موبائل چوری کے الزام میں بچے پر وحشیانہ تشدد   کی انتہا کردی، تشدد سے بچے کی ٹانگیں اور پاؤں ٹوٹ گئے۔

صوبہ سندھ کے ضلع  نوشہروفیروز کے علاقہ مہراب پور میںدرندگی کی انتہا ہوگئی، دکاندار نے موبائل چوری کے الزام میں بچے پر وحشیانہ تشدد   کیا، چارپائی سے باندھ کر ڈنڈے مارتا رہا ، بچے کی چیخ و پکار پر بھی رحم نہ آیا ، تشدد سے بچے کی ٹانگیں اور پاؤں ٹوٹ گئے۔
ذرائع کا کہناتھا کہ مسعود نامی مرچنٹ  نےسٹور پر چوری کے الزام پر بچےپربرترین تشدد کیا، آج صبح 6بجے محرابپور میں مبینہ موبائل چوری کے الزام میں پپن نامی بچے کو دوکاندار نے تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد سے بچہ بے حال اور پاؤں اور ٹانگیں ٹوڑ کر رکھ دی ۔

سپلا کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ایک اہم اجلاس آج سکھر اسلامیہ کالج میں ہوا



سکھر (رپورٹ:جانی بھٹی) سپلا کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ایک اہم اجلاس آج سکھر اسلامیہ کالج میں ہوا ، جس میں اسپالا میں وسط مدتی انتخابات کی منظوری دی گئی۔

نئی الیکشن کمیٹی ایس پی ایل اے کے آئین کے مطابق یونٹوں ، اضلاع ، علاقوں اور مرکزی انتخابات کا شیڈول جاری کرے گی ،
نومبر سے جنوری تک مکمل ہونے والے ، پروفیسر شاداب حسین کو مرکزی الیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا اور کالج اساتذہ سے کہا گیا کہ وہ فورٹیئر فارمولا تیار کریں ، گریڈ 19 کے ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور ڈی پی ای ، ریکیل پروموشن ، کالج کی حتمی سنیارٹی لسٹ کی جلد اجراء کریں۔ فزیکل ایجوکیشن سیکٹر کی پیش کش کے تحت تھائی کالج کی منتقلی اور بی اے کے زیر قبضہ کالج اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ۔ پروفیسر سعید احمد ابو نے ، سندھ پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن (ایس پی ایل اے) کے پریس ترجمان نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا کہ سکلا کے گورنمنٹ اسلامک کالج میں ایس پی ایل اے کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل (سی ای اے) کا اجلاس آج ہوا جس میں کراچی ، حیدرآباد ، سکھر اور لاڑکانہ ریجنز کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ سنٹرل سپروائزر پروفیسر علی مرتضیٰ اور قائم مقام سیکرٹری جنرل پروفیسر شاہجہان پنھور کی زیرصدارت اجلاس ہوا ، سی ای سی اجلاس میں ایک نکتہ ایس پی ایل اے مڈ ٹرم الیکشن کی منظوری اور یونٹوں سے مرکز تک انتخاب تھا۔ اس نے ڈان کے ذریعہ دائر مقدمات کو واپس لینے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں پروفیسر سید غلام اصغر شاہ ، پروفیسر کریم احمد نورجو ، پروفیسر منور عباس ، پروفیسر محمد حنیف درانی ، پروفیسر فیروزالدین صدیقی ، پروفیسر ایوب حسین میری ، پروفیسر الطاف میمن ، پروفیسر مشتاق دلپٹو اور پروفیسر سلمیٰ قاضی ، پروفیسر سعید احمد ابو Ahmed ، اور پروفیسر سید احمد اصغر نے شرکت کی۔ دیگر شرکاء نے اجلاس میں شرکت کی ، کالج اساتذہ کے لئے پرانے مطالبات کے لئے فارسٹ فارمولہ کی فراہمی ، کالج اساتذہ کی سینیٹری فہرستوں میں مداخلت ، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور ڈی پی ای اور دیگر امور بشمول زیر غور ترقیوں میں محکمہ کی سست روی پر تبادلہ خیال کیا۔ تاکہ سنیئر لائبریرین اور اساتذہ سمیت تمام تشہیر کو تیز کیا جائے پرانا مطالبہ فارٹیئر فارمولا اپنانا چاہئے تاکہ کالج اساتذہ میں پائی مایوسی کو دور کیا جاسکے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مختلف جماعتوں کے ذریعہ اسالہ کے آئین اور انتخابات سے متعلق عدالتوں میں دائر مقدمات کو واپس لیا جائے گا اور مشترکہ انتخابات میں ہر گروپ اپنے پروگرام کے تحت حصہ لے گا اور جیتنے والوں کو اپنے ایجنڈے کے تحت کام کرنے دیں گے۔ پیچھے ہٹنا نہیں ہوگا۔ چیئرمین مرکزی الیکشن کمیٹی پروفیسر شاداب حسین ، ممبر سنٹرل الیکشن کمیٹی حیدرآباد ، پروفیسر محبوب علی سومرو اور پروفیسر عبدالرشید مہر ، ممبر سنٹرل الیکشن کمیٹی کراچی پروفیسر سید ندیم حیدر اور پروفیسر ذکاء اللہ کے مطابق ، اجلاس نے مرکزی الیکشن کمیٹی کی منظوری دی۔ ممبران کا انتخاب مرکزی الیکشن کمیٹی سکھر ، پروفیسر علی حیدر قاضی اور پروفیسر علی اکبر کلہوڈو سے کیا گیا تھا۔ جو شیڈول جاری کرتے ہیں۔

ایک طرف گرین پاکستان مھم دوسری طرف درخت کاٹے جارہے ہیں


مورو رپورٹ محمد امین چوہان 
مورو تعلقہ میونسپل کمیٹی میں ٹی ایم ماجد سیال اور چیئرمین نظیر میمن کی سربراہی میں 30 سے زائد درخت کاٹے گئے ایک طرف پورے ملک میں درخت لگائے جا رہے ہیں تو دوسری طرف گورنمنٹ کے آفیس سے دولت کاٹی جا رہے ہیں گرین پاکستان بنانے والے وفاق حکومت کا اعلان مورو ٹیموں اور مورو چیئرمین نے گرین پاکستان کو ہوا میں اڑا دیا اور بے دردی سے رات کے اندھیرے میں درخت کاٹے گئے اسامہ کے خلاف مورو کی شہری سماجی سیاسی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مورا مینسپل میں حرماں آنے والی بجٹ دکھائی جاتی ہے مگر ماحول کو صاف ستھرا بنانے کے لئے جو درخت لگائے گئے ہیں ان کو بھی بکسہ نہیں چاہ رہا ہے انہوں نے مزید کہا کے ہم عالمی ادارے چیف جسٹس آف پاکستان وزیر اعلی سندھ اور ڈی سی نوشوروفیروز کو اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملے کی صاف اور شفاف جاچکی جائے اور ملوث افراد کے ساتھ کاروائی کرکے نئے درخت لگائے جائیں

کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف خیرپو رمیں سیاہ دن منایا گیا


محکمے ایکسائیز ٹیکسیشن اور قومی امن کمیٹی کی جانب سے ریلیاں نکال کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی

خیرپور (رپورٹ : اسلم میرانی)کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف خیرپو رمیں سیاہ دن منایا گیا محکمے ایکسائیز ٹیکسیشن اور قومی امن کمیٹی کی جانب سے ریلیاں نکال کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف پلے کارڈ اور بینر اٹھا کر سیاہ دن منایا گیا محکمے ایکسائیز اورٹیکسیشن کی جانب سے سوک سینٹر خیرپور سے پریس کلب تک ایکسائیز اور ٹیکسیشن کے افسران عزیز اللہ میمن، سورہیہ سہاگ، علی احمد چانڈیو، مشتاق شیخ کی قیادت میں ریلی نکالی گئی پریس کلب گراﺅنڈ پر رہنماﺅں نے ریلی کو خطاب کر تے ہوئے کہاکہ بھارت نے کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ گرا دیئے ہیں کرفیو کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاءاور ادویات کی کمی لاحق ہو گئی ہے بچوں کے لیے دودھ بھی دستیاب نہیں ہے لاکھوں افراد سے انٹر نیٹ کی سہولت بھی ختم کی گئی ہے قومی امن کمیٹی کے کارکنوں نے سہراب شیخ ، ریاض پنہیار، رحمت علی حیدری رڈ،غلام مصطفیٰ منگی اور دیگر کی قیادت میں چھتری چوک خیرپور سے پریس کلب تک ریلی نکالی شرکائے ریلی کشمیریوں پر ظلم بند کرو، کرفیو ختم کرو، کشمیریوں کو جینے کا حق دو کی نعرے بازی کر رہے تھے ریلیوں میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شمولیت کی ۔

Saturday, October 26, 2019

حکومت کی نااہلی سے پردہ اٹھاؤں گا، بلاول بھٹو


کندھ کوٹ:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی سےپردہ 
اٹھاؤں گا۔
کندھ کوٹ میں جلسہ سےخطاب کرتے ہوئےچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت نےپاکستان کی معیشت تباہ کردی، آج غریب فاقہ کشی پرمجبور ہوگئے ہیں،اس حکومت کومزیدبرداشت نہیں کرسکتے۔ جوحرکت بھارت 70سال میں نہیں کرسکا، آج کرگزرا،بچوں کےسامنےوالدین کوماراگیامگرکوئی مجرم نہیں، کیایہ نیا پاکستان ہے؟ اس سے پرانا پاکستان بہتر تھا۔

نمرہ کماری، فرزانہ جمالی جیسے واقعات کا ذمہ وار کون

نمرتہ کی خودکشی، ذمیوار کون


سندھ کے یونیورسٹیز اور کالجز میں بڑھتے ہوئے ہراسمنٹ کے واقعہ آخر ایسے واقعات کا ذمہ دار کون ہے یونیورسٹیز کی 
انتظامیہ ہمارا معاشرہ یا پھر حکومت، آخر حراسمنٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے۔ 
پی ٹی آئی سندھ کے رہنما انیل بھٹی سے ہم بات کی انکا کہنا تھا کے ۔ 
اصل میں مسئلہ یہ ہے کہ ہم جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو ایک دم سے ہم اٹھتے ہیں اور اس کو سب سے سوسائٹیز اور عام لوگوں سوشل میڈیا سب اس پہ آواز اُٹھاتے ہیں ، تو یہ انتظامیہ اور یہ بھی آجاتے ہیں کہ بھائی ابھی ہمیں یہ کرنا ہے کمیٹیاں بننا شروع ہو جاتی ہیں اور پھر اس میں ایف آئی آر ہوتی ہے گمنام طریقے سے اس کے بعد جو ہے وہ مسلسل وہ کیس چلتا رہتا ہے لیکن اس کا پرمنٹ حل کچھ نہیں ہوتا ہے، جب تک ہم اس کا پرمنٹ حل ڈھونڈیں گے تب تک یہ مسائل چلتے ہی رہیں گے یہ پہلے بھی میں کہہ چکا ہوں یا آج بھی میں کہہ رہا ہوں اس کا پرمنٹ حل ڈھونڈنے جیسے یہ دوسرے بیوروکریٹ ہوتے ہیں ہر بیوروکریٹس تین سال کے بعد اس کی ٹرانسفر ہوتی ہے شہر سے باہر یا پراونس سے باہر یہ پروفیسر جو بھی بیٹھے ہیں جن بھی اداروں میں بیٹھے ان کا بھی ایسا قانون پاس کیا جائے کہ ان کو ہر تین سال کے بعد ان کو ٹرانسفر کیا جائے تاکہ ان کو پتہ ہو کہ ہم پر منٹ یہاں پے نہیں ہیں

10 ہزار سال کا کام صرف 3 منٹ کرنیوالا کمپیوٹر تیار

 دس ہزار سال کا کام صرف تین منٹ میں


نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے  ایک ایسا جدید ترین کمپیوٹر تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو 10 ہزار سال کا کام صرف 3 منٹ میں کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تفصیلات کے مطابق، امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگلنے سائنس وٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور سنگ  میل عبور کرلیا،کمپنی نے ایک ایسا جدید ترین کمپیوٹر تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو 10 ہزار سال کا کام صرف 3 منٹ میں کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،کمپنی نےایک ایسا جدید ترین کوانٹم کمپیوٹر تیار کیا ہے جو مشکل ترین اور پیچیدہ کام سوپرکمپیوٹر کے مقابلے میں صرف 3 منٹ میں پورا کرسکتا ہے، امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے ماہرین کا کہناتھا کہسوپر کمپیوٹر کو یہ کام کرنے میں 100 ہزارسال لگ سکتے ہیں، گوگل اپنے جدیدترین کوانٹم کمپیوٹرکو کمپیوٹر سائنس کی تحقیق میں ایک اہم پیش رفت قرار دے رہا ہے۔

Friday, October 25, 2019

کرکٹر معین خان کے گھر چوری


  کرکٹر معین خان کے گھر چوری ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹسمین معین خان کے گھر چوری کا واقعہ پیش آیا،  نقدی، طلائی زیورات سمیت کئی قیمتی اشیاء چوری ہوئیں۔  چوری میں ملوث گھر کی ملازمہ نکلی جسے گرفتار کرلیا گیا۔ ملازمہ کی نشاندہ
ی پر بیشتر سامان برآمد کرلیا گیا

آزادی مارچ “ 27 اکتوبر کو شروع ہوکر 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچےگا۔ مولانہ فضل الرحمان| JUI Fazal ur Rehman Media talk Sukkur |

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ’آزادی مارچ‘ تمام حالات میں 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا

سکھر: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانہ فضل الرحمان نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ مجوزہ ” آزادی مارچ “ 27 اکتوبر کو شروع ہوکر 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچنے کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی ہے،یہ اعلان جے یو آئی-ایف نے جمعرات کے روز یہاں منزل گاہ کے مدرسہ مظہر العلوم میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد کیا۔مولانا فضل الرحمان خود 27 اکتوبر کو صبح 10 بجے کراچی میں آزادی مارچ کے قافلے کی قیادت کریں گے، سکھر کے اجلاس میں شریک افراد نے میاں محمد نواز شریف کی جلد صحتیابی کے لئے بھی دعا کی ، جنہیں طبیعت کی سنگین صورتحال کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے شوریٰ اجلاس کی صدارت کی ، جس میں اس کے 50 سے زائد ممبران نے شرکت کی جن میں مولانا عبدالغفور حیدری ، اکرم درانی ، مولانا راشد محمود سومرو اور مولانا عبد الرزاق لاکو شامل تھے، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ’آزادی مارچ‘ تمام حالات میں 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا ، انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، انہوں نے کہا: "ہم اس حکومت کو تسلیم نہیں کرتے جو بڑے پیمانے پر دھاندلی کے نتیجے میں آئی انہوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی ، اگر وہ بات چیت کے لئے آتی ہے تو ، اس حقیقت کو قبول کرتے ہوئے وزیراعظم کا استعفیٰ اپنے ساتھ لانا چاہئے ، بصورت دیگر اسے استعفیٰ لیا جائے گا، 
مزید سنیئے نیچے دی گئی ویڈیو میں

Sindh Govt's Education emergency | سندھ حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کاغذی کارروائیوں تک محدود ہے

پراٸمری اسکول گل چوھان کے زبون حالے اسکول میں ٹیچرس کا کم ہونا اور اسکول کے چودیواری مکمل


سندھ حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کاغذی کارروائیوں تک محدود ہے  سندھ کے کئی اسکول تباہ و برباد ہوگئے ہیں کسی 
جگہ اسکولوں کی عمارتوں میں وڈیروں کی بیٹھکیں بنی ہوئی ہے تو کہیں  وڈیروں کے بھثوں کے باڑے ایسا ہی ایک اسکول سکھر کے علاقے بچل شاھ میانی میں موجود ہے جو کہ پرائمری اسکول گل چوہان کے نام سے مشہور ہے جس اسکول کی نہ توں چودیواری ہے نہ ہی اسکول میں اساتذہ کی کی تعداد بعد بچوں کے مطابق ہے تفصیلات کے مطابق : گورمنٹ پراٸمری اسکول گل چوھان کے زبو ھالے اسکول میں ٹیچرس کا کم ہونا اور اسکول کے چودیواری مکمل نا ہونے کے خلاف ینگ اتحاد بچل شاہ میانی کے رہنماں عبدالحمید شیخ عرفان علی ملک قربان علی چوھان عامر میرانی عارف میرانی نعمان چنا اور دیگر رہنماٸوں کے قیادت میں احتجاجی مظاھرہ اور بچل شاہ میانی کے سبھی اسکولس کے مساٸل کو ہل کرنے کا مطالبا

جان بچانے والے ہی جان کے دشمن بن گئے بیٹی کا باپ کے قاتل ایس ایچ او کی گرفتاری کے لیئے احتجاج

لوگوں کے پاس اگر کوئی چوری کرنے آتا ہے یا کوئی جان  لیوا حملہ کرتا ہے تو لوگ پولیس کے پاس جاتے ہیں لیکن سکھر کے علاقے وڈی پٹنی میں منظر کچھ الگ ہے وہاں پر تعینات پولیس افسر ایسے جو خواتین کے گھروں میں گھس کر ان سے پیسے طلب کرتے ہیں اگر نہ دیئے جائیں تو تو ان کے والدین بھائی شوہر کے اوپر جھوٹے کیس داخل کر کےحاف فرائے(ٹانگ میں گولی مارنے) یا فل فرائے(جان سے   مارنے) کردیا جاتا ہے تفصیلات کے مطابق : سکھر پریس کلب کے باہر وڈی پٹنی کے مکین شہناز مسن اور شازیہ مسین کا پولیس اور بااثر افراد کے خلاف احتجاج ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے  بااثر کے کہنے پر پر ہمارے ایک نوجوان کو قتل غسل کرنے کے بعد کے داخل کرنے ہمارا جینا دوبھر کردیا ہے ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے پولیس مقابلے کے گواہ قربان اور دوسروں کو پولیس نے گم کر دیا ہے کیس سے ہاتھ اٹھانے کے لئے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق سکھر کے علاقے کے وڈی پٹنی کے مکین شہناز مسن اور شازیہ مسن نے اپنے بچوں کے ساتھ پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ وقت پہلے سکھر پولیس نے بااثر عورت کے کہنے پر ہمارے نوجوان کو جھوٹے مقابلے میں قتل کیا تھا تھا جو کہ عدالت میں ثابت ہونے پر پولیس کے خلاف کیس داخل کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے ہمارا جینا حرام کر دیا ہے کیس کے گواہ قربان میرانی سمیت2 جنوں کو گم کردیا گیا پولیس اور بااثر عورت روزانہ رات کو ہتھیار لے کر ہمارے گھر میں آجاتے ہیں عورتوں اور بچوں کے اوپر تشدد کیا جاتا ہے اگر پولیس کے پاس جائیں تو پولیس ہنس کر جان چھڑا دیتی ہے۔ انہوں نے  چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ۔ ایڈیشنل آئی جی سکر اور دیگر اعلیٰ حکام سے بااثر اور سکھر پولیس کی زیادتیوں کا نوٹس لے کر تحفظ اور انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے